pratilipi-logo پرتلپی
اردو

ہارر کہانی مقابلہ

4.1
2710

عنوان : ننھا قاتل مصنفہ: ناہید اختر بلوچ گاٶں میں وحشت اور بربریت کے ایک نئے کھیل کا آغاز اس دن ہوا جب برگد کے اس بوڑھے پیڑ کے نیچے چوہدری کے جوان بیٹے کی لاش ایک موٹی شاخ سے لٹکی ہوئی ملی ۔۔۔جسے ...

ابھی پڑھیں
مصنف کے بارے میں
author
Nahid Akhtar Baloch
رائے زنی
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • رائے زنی
  • author
    Salim Ehsan "سالِم"
    09 جولائی 2021
    urdu poetry k liye mera profile visit zrur kren جو روڻھو تم تو مناتا ہوں میں، اگر میں روڻھا مناؤ گے کیا؟ میں ملنے آیا تو زخم سارے بھلا کے تم مسکراؤ گے کیا عجیب لگتا ہے سننے میں تو ، کہ باتیں سب بھول جانا ہوں گی جو خط ہیں میرے تمہارے کمرے میں ، ان کو اب تم جلاؤ گے کیا؟ تمہارے پہلو میں شب گزاریں ،ہوں میرے دن بھی یہ سب تمہارے گر اس طرح کا ہو خواب میرا تو نیند سے تم جگاؤ گے کیا؟ ُ ہے یاد مجھ کو کہ پیار تھا جب، تو اس میں شدت بھی تم ہی لائے یہ فاصلے بڑھ چلے ہیں اب جو ، انہیں بھی تم اب بڑھاؤ گے کیا؟ گھنا سا جنگل ہے دل یہ میرا، جہاں سے ہر کوئی دور بھاگے یہاں جو دل نہ لگا تمہارا ، تو دل کو پھر بھی لگاؤ گے کیا؟ اگر ہو آنے میں دیر تھوڑی کہ رستہ دشوار ہو زیادہ تو میری خاطر دیے امیدوں کے رات بھر تم جلاؤ گے کیا؟ زخم ہے تازہ، قدم ہیں بھاری ، سکون شب بھر نہیں ہے سالِم جو تم سے میں نے یہ کی ہےِدل کی، یہ بات اس کو بتاؤ گے کیا؟ ساِلم احسان 2019 اپریل6
  • author
    Shoaib Hussain
    05 جنوری 2021
    کچھ کچھ چیزیں مس ہیں
  • author
    زلیخہ یوسف "سپنا"
    19 جون 2023
    بہترین کہانی ہے اور آپ کا اسلوب لاجواب ہے ماشاءاللہ
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • رائے زنی
  • author
    Salim Ehsan "سالِم"
    09 جولائی 2021
    urdu poetry k liye mera profile visit zrur kren جو روڻھو تم تو مناتا ہوں میں، اگر میں روڻھا مناؤ گے کیا؟ میں ملنے آیا تو زخم سارے بھلا کے تم مسکراؤ گے کیا عجیب لگتا ہے سننے میں تو ، کہ باتیں سب بھول جانا ہوں گی جو خط ہیں میرے تمہارے کمرے میں ، ان کو اب تم جلاؤ گے کیا؟ تمہارے پہلو میں شب گزاریں ،ہوں میرے دن بھی یہ سب تمہارے گر اس طرح کا ہو خواب میرا تو نیند سے تم جگاؤ گے کیا؟ ُ ہے یاد مجھ کو کہ پیار تھا جب، تو اس میں شدت بھی تم ہی لائے یہ فاصلے بڑھ چلے ہیں اب جو ، انہیں بھی تم اب بڑھاؤ گے کیا؟ گھنا سا جنگل ہے دل یہ میرا، جہاں سے ہر کوئی دور بھاگے یہاں جو دل نہ لگا تمہارا ، تو دل کو پھر بھی لگاؤ گے کیا؟ اگر ہو آنے میں دیر تھوڑی کہ رستہ دشوار ہو زیادہ تو میری خاطر دیے امیدوں کے رات بھر تم جلاؤ گے کیا؟ زخم ہے تازہ، قدم ہیں بھاری ، سکون شب بھر نہیں ہے سالِم جو تم سے میں نے یہ کی ہےِدل کی، یہ بات اس کو بتاؤ گے کیا؟ ساِلم احسان 2019 اپریل6
  • author
    Shoaib Hussain
    05 جنوری 2021
    کچھ کچھ چیزیں مس ہیں
  • author
    زلیخہ یوسف "سپنا"
    19 جون 2023
    بہترین کہانی ہے اور آپ کا اسلوب لاجواب ہے ماشاءاللہ