pratilipi-logo پرتلپی
اردو

عاشق بپت کے مارے روتے ہوئے جدھر جاں

44
غزل

عاشق بپت کے مارے روتے ہوئے جدھر جاں پانی سیں اس طرف کی راہیں تمام بھر جاں مر کر ترے لباں کی سرخی کے تئیں نہ پہنچے ہر چند سعی کر کر یاقوت و لعل و مرجاں جنگل کے بیچ وحشت گھر میں جفا و کلفت اے دل ...

ابھی پڑھیں
مصنف کے بارے میں
author
آبرو شاہ مبارک
رائے زنی
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے