pratilipi-logo پرتلپی
اردو

اپنے رہنے کا ٹھکانا اور ہے

4
غزل

اپنے رہنے کا ٹھکانا اور ہے یہ قفس یہ آشیانا اور ہے موت کا آنا بھی دیکھا بارہا پر کسی پر دل کا آنا اور ہے ناز اٹھانے کو اٹھاتے ہیں سبھی اپنے دل کا ناز اٹھانا اور ہے درد دل سن کر تمہیں نیند آ ...

ابھی پڑھیں
مصنف کے بارے میں
رائے زنی
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے