pratilipi-logo پرتلپی
اردو

نو يد صبح

42
نظم

آتي ہے مشرق سے جب ہنگامہ در دامن سحر منزل ہستي سے کر جاتي ہے خاموشي سفر محفل قدرت کا آخر ٹوٹ جاتا ہے سکوت ديتي ہے ہر چيز اپني زندگاني کا ثبوت چہچاتے ہيں پرندے پا کے پيغام حيات باندھتے ہيں پھول ...

ابھی پڑھیں
مصنف کے بارے میں
author
علامہ اقبال
رائے زنی
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے