سکول کی یادیں تو بہت سنہری یادیں ہیں... تا عمر نہ بھولنے والی یادیں...ایک حسیں ماضی کی یادیں...سب دوستوں کے سنگ ہر مستی ہر کھیل سے جڑی یادیں... میں اپنے پرانے سکول کی بیرونی سڑک سے گزر رہی تھی....مگر ...
میں اپنی ایک سب سے زیادہ اچھی دوست کنول کیلیے لکھتی ہوں ...جسے نہ صرف میں اپنی دوست بلکہ اپنی رہنما بھی مانتی ہوں ...جس کے آنے سے میری زندگی مہں ایک نیا موڑ آ گیا تھا...اور اس خوبصورت موڑ نے میری زندگی بدل کے رکھ دی...
خلاصہ
میں اپنی ایک سب سے زیادہ اچھی دوست کنول کیلیے لکھتی ہوں ...جسے نہ صرف میں اپنی دوست بلکہ اپنی رہنما بھی مانتی ہوں ...جس کے آنے سے میری زندگی مہں ایک نیا موڑ آ گیا تھا...اور اس خوبصورت موڑ نے میری زندگی بدل کے رکھ دی...
رائے زنی
آپ کی ریٹنگ
تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے
آپ کی ریٹنگ
تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے
تصانیف شائع کریں
مبارک باد- آپ کی تصنیف شا ئع ہو گئی ہے- اس تصنیف کو اشتراک کریں-