pratilipi-logo پرتلپی
اردو

شراب

5
701
نظم

فضول ہے یہ گفتگو ہے نگاہ دیکھتی ہے طاق میں رکھی ہیں چند بوتلیں چلو چلیں چلو چلیں جہاں ہمیں خیال ہی نہ آئے زندگی نظر کی بھول ہے چلو چلیں جہاں یہ در یہ دستکوں پہ دستکیں سنائی ہی نہ دے سکیں جہاں ...

ابھی پڑھیں
مصنف کے بارے میں
author
میراج ی
رائے زنی
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے