☆☆"طوائف کہانی "☆☆ تحریر: مونا شہزاد ۔کیلگری۔کینیڈا۔ محفل ادب زوروں پر تھی۔ تمام ادیب اپنے اپنے نظریات پیش کرنے میں مصروف تھے۔ بات سے بات نکلی اور ذکر اس بدنام محلے کا ہونے لگا۔ جہاں پر دن سوتے تھے ...
میں ایک خواب دیکھتی آنکھوں کی حامل بنجارن ہوں۔جو حوا کی بیٹیوں کے دکھ اپنی تحریروں میں پروتی ہے۔ جس کی خواہش ہے کہ ہمارے معاشرے میں لوگ ذہنی طور پر بیدار ہوجائیں اور عورت کو اس کا اصل مقام عطا ہوجائے۔
خلاصہ
میں ایک خواب دیکھتی آنکھوں کی حامل بنجارن ہوں۔جو حوا کی بیٹیوں کے دکھ اپنی تحریروں میں پروتی ہے۔ جس کی خواہش ہے کہ ہمارے معاشرے میں لوگ ذہنی طور پر بیدار ہوجائیں اور عورت کو اس کا اصل مقام عطا ہوجائے۔
رائے زنی
آپ کی ریٹنگ
تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے
آپ کی ریٹنگ
تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے
تصانیف شائع کریں
مبارک باد- آپ کی تصنیف شا ئع ہو گئی ہے- اس تصنیف کو اشتراک کریں-