pratilipi-logo پرتلپی
اردو

وہ بن کر بے زباں لینے کو بیٹھے ہیں زباں مجھ سے

68
غزل

وہ بن کر بے زباں لینے کو بیٹھے ہیں زباں مجھ سے کہ خود کہتے نہیں کچھ اور کہلواتے ہیں ہاں مجھ سے بہت کچھ حسن ظن رکھتا ہے میرا مہرباں مجھ سے کہ تہمت دھر کے ہے خواہان تائید بیاں مجھ سے کسی گل کی قبا ...

ابھی پڑھیں
مصنف کے بارے میں
author
آرزو لکھنوی
رائے زنی
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے