pratilipi-logo پرتلپی
اردو

صبح کو نکلا تھا گرچہ کر و فر سے آفتاب

21
غزلعشق و محبّت

صبح کو نکلا تھا گرچہ کر و فر سے آفتاب منہ پھرایا ہو خجل اس عشوہ گر سے آفتاب آسماں پر گر گرے برق نگاہ تند بار ابر میں رہ جائے چھپ کر اس کے ڈر سے آفتاب گر نقاب اپنی الٹ دے وہ رخ تابندہ سے گر پڑے ...

ابھی پڑھیں
مصنف کے بارے میں
رائے زنی
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے
  • author
    آپ کی ریٹنگ

  • تصنیف پہ کوئی رائے زنی نہیں کی گئی ہے