جمشید ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں افراتفری کا ماحول تھا۔ کوئی لوکیشن ٹریس کررہا تھا تو کوئی کال ریکارڈنگ مشین کے سامنے مستعد بیٹھا تھا۔ 12 گھنٹے گزر گئے ہیں تم لوگ ایک لڑکی نہیں ڈھونڈ پارہے ہو۔ غصے سے ...
راشدہ ادھر آ۔۔ یہ باہر کیسے آئی۔۔ اماں نے غصے سے راشدہ کو دیکھا جو اس وقت سہمی ہوئی کھڑی تھی۔ اماں میں سچ کہہ رہی ہوں میں نے اس کو کمرے میں بند کیا تھا۔ باہر سے تالا بھی لگایا تھا یہ چا۔۔ چابی۔۔۔ ایک چابی دوپٹے کے پلو سے نکال کر کھائی۔۔ بھائی اس کو کیوں ڈانٹ رہے ہو۔۔ یہ سچ کہہ رہی ہے دروازے پہ ابھی بھی تالا ہے۔۔ ہادی نے صفائی دی۔ مگرکیا فائدہ ۔۔ یہ تو باہر تھی نا۔۔ بازو سے کھینچتے ہوئے سارہ کو آگے دکھایا۔ چند آنسو تکلیف سے آنکھوں کے کناروں سے باہر آگئے۔ شکتی چھوڑ اسے ۔۔ کیا ہوگیا ہے تجھے۔۔ ...
معاملہ
معاملہ
معاملہ