(سفر اب تک) قلم دوستی کا آغاز آج سے چار سال قبل سترہ سال کی عمر میں ہوا، اس سے پہلے میری زندگی ناول، افسانے اور کہانیاں پڑھنے کی حد تک محدود تھی، پھر ...
"قلم کا مزدور"
ہاں میں کتاب کاغذ اور قلم کی سیاہی کا محتاج ہوں، میری شریانوں میں دوڑنے والا لہو قلم کی سیاہی ہے، تو میرا دل کاغذ کے یہ کورے پنے، اور اس میں لکھی ہوئی سیاہ سطروں میں میرا وجود سانسیں لیتا ہے.
خلاصہ
"قلم کا مزدور"
ہاں میں کتاب کاغذ اور قلم کی سیاہی کا محتاج ہوں، میری شریانوں میں دوڑنے والا لہو قلم کی سیاہی ہے، تو میرا دل کاغذ کے یہ کورے پنے، اور اس میں لکھی ہوئی سیاہ سطروں میں میرا وجود سانسیں لیتا ہے.
معاملہ
معاملہ
معاملہ