پھر مزاج اس رند کا کیونکر ملے جس کو اس کے ہاتھ سے ساغر ملے یہ بھی ملنا ہے کہ بعد از صد تلاش حد وہم و فہم سے باہر ملے کچھ نہ پوچھو کیسی نفرت ہم سے ہے ہم ہیں جب تک وہ ہمیں کیونکر ملے میری آنکھیں ...
واہ جناب بہت خُوب دل خوش کر دیا۔۔۔۔۔ معنوی لحاظ سے بھی اچھی ہے اور وزن و بحر کے لحاظ سے بھی خوبصورت غزل ہے یہ۔۔۔۔ بس مقطع کے وزن پہ شک ہو رہا ہے۔اس پہ نظرِ ثانی فرمائیں۔
معاملہ
سپر فین
تمام مصنفین جن کے پاس یہ بیج ہے ، سبسکرپشن پروگرام کا حصّہ بن سکتے ہیں
واہ جناب بہت خُوب دل خوش کر دیا۔۔۔۔۔ معنوی لحاظ سے بھی اچھی ہے اور وزن و بحر کے لحاظ سے بھی خوبصورت غزل ہے یہ۔۔۔۔ بس مقطع کے وزن پہ شک ہو رہا ہے۔اس پہ نظرِ ثانی فرمائیں۔
معاملہ
سپر فین
تمام مصنفین جن کے پاس یہ بیج ہے ، سبسکرپشن پروگرام کا حصّہ بن سکتے ہیں
معاملہ