دِن کا پہلا پہر ماحول کے طول و عرض پر اپنی آمریت مسلط کر چکا تھا۔ گرمیوں کا سورج دِن کے آغاز سے ہی اپنے تیور دکھا رہا تھا۔دِتاّ کھیتوں کے بیچ و بیچ سے ہوتا ہوا منشی رب نواز کے پاس پہنچا,جو کہ ...
میں اپنے افسانے کی کہانی کو خود نہیں بُنتا بلکہ زندگی خود میرے لئے افسانے بُن دیتی ہے.میں عام آدمی ہوں اس لئے میرے کردار بھی میرے جیسے عام اور سیدھے سادے لوگ ہیں,جو ہر نئے خواب کے تعاقب میں ہر بار نیا دھوکا کھاتے ہیں.
خلاصہ
میں اپنے افسانے کی کہانی کو خود نہیں بُنتا بلکہ زندگی خود میرے لئے افسانے بُن دیتی ہے.میں عام آدمی ہوں اس لئے میرے کردار بھی میرے جیسے عام اور سیدھے سادے لوگ ہیں,جو ہر نئے خواب کے تعاقب میں ہر بار نیا دھوکا کھاتے ہیں.
معاملہ
معاملہ
معاملہ